خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اسی نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا (٤) کیا ہے، اور وہی رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے، اور اسی نے آفتاب اور ماہتاب کو ( ایک نظام خاص کا) پابند بنا رکھا ہے، ہر ایک وقت مقرر ( یعنی قیامت) تک چلتا رہے گا، آگاہ رہئے کہ وہ زبردست، بڑا مغفرت کرنے والا ہے
(٥) آیت ٥ میں واضح کیا کہ کائنات کایہ نظام حق پر قائم ہے اور صاف شہادت دے رہا ہے کہ ایک خدا اس کا خالق ہے اور ایک ہی خدا اس کا مالک ومدبر ہے اس کے برعکس اگر کوئی شخص یہ فرض کرتا ہے کہ اس دنیا کا کوئی خالق نہیں ہے یافرض کرتا ہے کہ یہاں بہت سے خدا ہیں تو ان مفروضات کی بدولت حقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔