سورة يس - آیت 60
أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے آدم کے بیٹو ! کیا میں نے تم سے عہد لیا تھا کہ شیطان کی عبادت (٣٠) نہ کرو، وہ بے شک تمہارا کھلا دشمن ہے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١١) شیطان کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے کو اس کی عبادت کہا ہے۔ یہاں شیطان کی اطاعت کو بندگی اور عبادت سے تعبیر کیا ہے اور عبادت الٰہی کے اس میثاق کو یاد دلا جو، الست بربکم، کے سوال کے جواب میں تمام بنی آدم سے لیاجاچکا ہے پس حقیقت اسلامی چاہتی ہے کہ انسان قوت شیطانی سے باغی ہو کر صرف اللہ تعالیٰ کا ہوجائے۔