سورة لقمان - آیت 33
يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمْ وَاخْشَوْا يَوْمًا لَّا يَجْزِي وَالِدٌ عَن وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ هُوَ جَازٍ عَن وَالِدِهِ شَيْئًا ۚ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَلَا يَغُرَّنَّكُم بِاللَّهِ الْغَرُورُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے لوگو ! اپنے رب سے ڈرو (٢٥) اور اس دن سے ڈر کر رہو جب کوئی باپ اپنے بیٹے کے کام نہیں آئے گا اور نہ کوئی بیٹا اپنے باپ کے کچھ کام آئے گا، بے شک اللہ کا وعدہ برحق ہے، پس تمہیں دنیا کی زندگی کہیں دھوکے میں نہ ڈال دے اور کہیں شیطان تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکے میں نہ ڈال دے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(٧) آیت ٣٣ میں اصل عظیم کی طرف اشارہ ہے کہ آخرت کی سزائیں دیا کی سزاؤں کی طرح نہیں ہیں کہ لڑکا اپنے باپ، یا باپ اپنے بیٹے کی مدد سے رہائی حاصل کرے بلکہ ہر انسان اپنے نفس کے لیے جواب دہ ہوگا۔