سورة الروم - آیت 60
فَاصْبِرْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ ۖ وَلَا يَسْتَخِفَّنَّكَ الَّذِينَ لَا يُوقِنُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس اے میرے نبی آپ صبر کیجئے بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور (اللہ پر) یقین نہ رکھنے والے آپ کو ہلکا نہ سمجھ لیں
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١٥) سورۃ کی آخری آیت میں پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو صبر واستقامت اور حوصلہ مندی سے کام لینے کی تلقین کی گئی ہے اور حکم دیا ہے کہ دعوت واصلاح کے کام میں لگے رہیے، اللہ تعالیٰ نے جو فتح ونصرت کا وعدہ فرمایا ہے وہ پورا ہوکررہے گا، اس لیے آپ ان کی تضحیک واستہزاء کی وجہ سے اپنے مقام سے جنبش نہ کریں، گویا دعوت واصلاح کا کام کرنے والوں کو دل برداشتہ نہیں ہونا چاہیے بلکہ صبر وتحمل سے تکالیف کو برادشت کرنا چاہیے۔