سورة العنكبوت - آیت 48
وَمَا كُنتَ تَتْلُو مِن قَبْلِهِ مِن كِتَابٍ وَلَا تَخُطُّهُ بِيَمِينِكَ ۖ إِذًا لَّارْتَابَ الْمُبْطِلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ پہلے سے کوئی کتاب نہیں پڑھتے (٢٨) تھے، اور نہ اپنے ہاتھ سے اسے لکھتے تھے، ورنہ باطل پرست لوگ شبہ کرتے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
(١٨) آیت نمبر ٤٨ سے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نبوت پر استدلال کیا ہے کہ اگر آپ اس سے پہلے لکھنا پڑھنا جانتے ہوتے تو بلاشبہ باطل پرست لوگ شک وشبہ اظہار کرسکتے تھے مگر آپ کے امی ہونے سے تو یہ لوگ خوب واقف ہیں۔ پھر اس کے باوجود آپ انبیائے سابقین کے حالات اس طرح سنارہے ہیں جیسے ایک عینی شاہد بیان کرتا ہے تو ان کو سمجھ لینا چاہیے کہ یہ علم وحی ہے نہ اخذ واکتساب سے حاصل شدہ ہے اس قسم کا استدلال پہلے سورۃ یونس اور قصص میں بھی گزرچکا ہے۔