سورة القصص - آیت 68

وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ ۗ مَا كَانَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ ۚ سُبْحَانَ اللَّهِ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور آپ کا رب جو کچھ چاہتا (٣٥) ہے پیدا کرتا ہے، اور جسے چاہتا ہے (اپنی رسالت کے لیے) چن لیتا ہے ان مشرکین کو کوئی اختیار نہیں (کہ وہ ہمارے شرک چنیں) اللہ تمام عیوب سے پاک اور مشرکوں کے شرک سے بلند وبالا ہے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٨) اب یہاں سے دلائل توحید شروع ہورہے ہیں کہ جس مالک نے تمہیں یہ مذکورہ نعمتیں بخشی ہیں وہ عبادت کا مستحق ہے دنیا اور آخڑت میں اس کی فرمانروائی ہے اسی نے رات، دن کایہ سلسلہ بنایا ہے اور کوئی نہیں جوا سکے جاری کردہ نظام میں تبدیلی کرسکے پھر اس کے عبد کفار قریش کی بصیرت کے لیے قارون کا واقعہ پیش کیا ہے جو بہت بڑا مال دار تھا لیکن جب اس نے بغاوت کی راہ اختیار کی تو تباہ وبرباد ہوگا ی اور اس کی دولت مندی کسی کام نہ آئی۔