سورة البقرة - آیت 284
لِّلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَإِن تُبْدُوا مَا فِي أَنفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُم بِهِ اللَّهُ ۖ فَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اللہ کی ملکیت (379) ہے، اور تمہارے دل میں جو کچھ ہے، اسے ظاہر کرو یا چھپاؤ، اللہ اس پر تمہارا محاسبہ کرے گا، پھر جسے چاہے گا معاف کردے گا، اور جسے چاہے گا عذاب دے گا، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
188: آگے آیت نمبر 286 کے پہلے جملے نے واضح کردیا کہ انسان کے اختیار کے بغیر جو خیالات اس کے دل میں آجاتے ہیں، ان پر کوئی گناہ نہیں ہے۔ لہذا اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ انسان جان بوجھ کر جو غلط عقیدے دل میں رکھے، یا کسی گناہ کا سوچ سمجھ کر بالکل پکا ارادہ کرلے تو اس کا حساب ہوگا۔