سورة الفرقان - آیت 5

وَقَالُوا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ اكْتَتَبَهَا فَهِيَ تُمْلَىٰ عَلَيْهِ بُكْرَةً وَأَصِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قرآن اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں جو اس نے لکھوا رکھے ہی پس وہی ان کے سامنے صبح و شام پڑھی جاتی ہیں۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(٢)۔ شروع آیات میں توحید کا بیان اور شرک کی تردید تھی اب نبی کی رسالت پر ان کے پانچ شبہات پیش کرکے ان کے جواب دیے جارہے ہیں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صدق پر سب سے بڑی دلیل قرآن پاک ہے، اس لیے مخالفین قرآن کے آسمانی کتاب ہونے سے انکار کرتے اور اسے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تصنیف کردہ کتاب قرار دیتے ہیں۔