سورة النور - آیت 19

إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں کے درمیان بدکاری (١١) رواج پائے ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے، اور اللہ کو سب کچھ معلوم ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے ہو۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

(١٢) اس کے بعد آیت نمبر ١٩ میں ان منافقین کو تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جو لوگ اس طرح الزام تراشیاں کرکے مسلم معاشرے میں بے حیائی پھیلاتے ہیں اور اہل ایمان کی حرمت وآبرو پر حملے کرتے ہیں وہ دنیا وآخرت میں سخت عذاب کے مستحق ہیں۔ دنیا میں تو حدقذف اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا اور آخرت میں دوزخ کا عذاب ہے، فی زمانا فحاشی کو فروغ کے جس قدر اڈے قائم کیے گئے ہیں وہ سب اسی ضمن میں آتے ہیں قرآنی معاشرہ قائم کرنے کے لیے ان سب کو دبانا اور مٹانا ضروری ہے کیونکہ ان اعمال ارتکاب شیطان کے نقش قدم پر چلنے کے مترادف ہے جس سے فحش اور بدی کافروغ حاصل ہوتا ہے۔ پھر یہاں روایت کو پرکھنے کا ایک اصول بھی سمجھادیا کہ جس شخص کی عفت مسلمہ ہو اس کے متعلق اگر بدگمان لوگ اپنے بغض وعناد کا اظہار کرتے ہوئے کوئی تہمت تراشیں تو مومنین کو چاہیے کہ اس قسم کی افواہوں کی بلاتامل تکذیب کریں اور کسی طور پر اس پر کان نہ دھریں۔