سورة المؤمنون - آیت 51
يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا ۖ إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے میرے پیغبرو ١! پاکیزہ چیزیں (١٣) کھاؤ اور رنیک عمل کرو بیشک میں تمہارے کرتوتوں کو خوب جانتا ہوں۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (٥١) میں وحد دین و امت کی وہی اصل عظیم بیان کی گئی ہے جو پچھلی سورتوں میں جابجا گزر چکی ہے اور ابھی ابھی سورۃ انبیاء میں پڑھ چکے ہو۔ فرمایا ان تمام رسولوں پر جو ان بے شمار قوموں میں آتے رہے جو تعلیم نازل کی گئی تھی وہ کیا تھی؟ یہی کہ اچھی چیزیں کھاؤ، نیک عمل کی زندگی بسر کرو، الگ الگ نہ ہو، تمہارا پروردگار ایک ہے اور تمہاری امت بھی ایک ہی امت ہے۔ یہی سچائی کی سیدھی راہ ہے۔ لیکن لوگوں نے وحدت کی جگہ تفرقہ اور جمیعت کی جگہ تشتت و تخرب کی راہ اختیار کی، اب جو جس کے پلے پڑگیا ہے اسی میں مگن ہے۔