سورة الحج - آیت 19
هَٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ ۖ فَالَّذِينَ كَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِّن نَّارٍ يُصَبُّ مِن فَوْقِ رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یہ دونوں گروہ ایک دوسرے کے دشمن (١٢) ہیں، انہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا، پس جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ان کے لیے قیامت کے دن آگ کے کپڑے بنائے جائیں گے ان کے سروں کے اوپر سے کھولتا ہوا گرم پانی انڈیلا جائے گا۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (١٩) میں فرمایا، دین کے کتنے ہی جتھے بن گئے ہوں مگر راہیں صڑف دو ہی ہیں اور دو ہی منزلوں پر ختم ہوتی ہیں۔ ایک منکروں کی ہے ایک مومنوں کی ہے۔ پہلی انکار، مایوسی اور بدعملی کی راہ ہے۔ دوسری ایمان، امید اور نیک عملی کی، پہلی کو بالآخر عذاب کی منزل پر پہنچنا ہے، دوسری کو نعیم و سرور ابدی پر، انہی دو راہوں پر چلنے والوں کو (خصمان اختصموا فی ربھم) سے تعبیر کیا۔