تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۘ مِّنْهُم مَّن كَلَّمَ اللَّهُ ۖ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ ۚ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ ۗ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِينَ مِن بَعْدِهِم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ وَلَٰكِنِ اخْتَلَفُوا فَمِنْهُم مَّنْ آمَنَ وَمِنْهُم مَّن كَفَرَ ۚ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ مَا اقْتَتَلُوا وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ
ہم نے ان رسولوں میں سے بعض کو بعض پر فضیلت (346) دی ہے، ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے بات کی، اور بعض کو اللہ نے کئی گنا اونچا مقام دیا، اور ہم نے عیسیٰ بن مریم کو معجزات دئیے، اور روح القدس (جبرئیل) کے ذریعہ ان کی تائید کی، اور اگر اللہ چاہتا تو ان (رسولوں) کے بعد آنے والے لوگ، ان کے پاس کھلی نشانیاں آجانے کے بعد آپس میں جنگ نہ کرتے، لیکن وہ اختلاف میں پڑگئے، تو ان میں سے بعض ایمان لے آئے، اور بعض نے کفر کی راہ اختیار کی، اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ آپس میں جنگ نہ کرتے، لیکن اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے
اس آیت کی تفسیرگزر چکی ہے۔