وَمِنَ الشَّيَاطِينِ مَن يَغُوصُونَ لَهُ وَيَعْمَلُونَ عَمَلًا دُونَ ذَٰلِكَ ۖ وَكُنَّا لَهُمْ حَافِظِينَ
اور بعض شیطان کو بھی ان کا تابع بنا دیا تھا جو ان کے لیے سمندروں میں غوطہ لگاتے تھے اور اس کے علاوہ دوسرے کام بھی کرتے تھے، اور ہم ان کی نگرانی کرتے تھے۔
پس یہاں آیت (٨٢) میں بھی معلوم ہوتا ہے شیاطین کا اطلاق شیاطین الانس ہی پر ہوا ہے۔ یعنی فلسطین اور شام کی ان شریر اور سرکش قوموں پر جو حضرت سلیمان کے عہد میں بالکل مطیع و منقاد ہوگئی تھیں اور انہوں نے ہیکل کی تعمیر میں تیرہ برسر تک ہر طرح کی سخت سخت خدمتیں انجام دی تھیں۔ ہیکل کی بنیاد حضرت داؤد نے ڈال دی تھی لیکن تعمیر حضرت سلیمان نے کی۔ تورات کی کتاب سلاطین اول سے معلوم ہوتا ہے ہے کہ تیس ہزار آدمی تیرہ برس تک کام میں لگے رہے تب کہیں جاکر عمارت تیار ہوئی تھی۔ عہد عتیق میں ایوب کے نام سے ایک صحیفہ ہے اور اس میں اس نام کے ایک راست باز اور صابر انسان کی سرگزشت لکھی ہے۔