سورة الأنبياء - آیت 78

وَدَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ إِذْ يَحْكُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَكُنَّا لِحُكْمِهِمْ شَاهِدِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور داؤد و سلیمان (٢٦) جب کھیتی کے معاملے میں فیصلہ کر رہے تھے جس میں کچھ لوگوں کی بکریاں گھس گئی تھیں اور ہم ان کے فیصلے کے گواہ تھے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧٨) میں اسی صورت حال کی طرف غالبا اشارہ کیا گیا ہے۔ آیت کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے الحرث سے مقصود کوئی خاص کھیتی ہو اور غنم القوم سے کسی خاص گروہ کی بکریاں یعنی کسی کا کھیت تھا اور کسی کی بکریاں اس میں جا پڑی تھیں۔ اس جھگڑے کا فیصلہ دونوں نے کیا۔ حضرت داؤأد نے بھی اور حضرت سلیمان نے بھی اور فیصلہ حضرت سلیمان کا زیادہ قوی اور اوفق تھا۔ مزید تشریح عام تفاسیر میں ملے گی۔