سورة الأنبياء - آیت 10
لَقَدْ أَنزَلْنَا إِلَيْكُمْ كِتَابًا فِيهِ ذِكْرُكُمْ ۖ أَفَلَا تَعْقِلُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
لوگو ! ہم نے تمہارے لیے ایک کتاب (٨) نازل کی ہے جس میں تمہارے لیے نصیحت کی باتیں ہیں، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ہو۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
پھر آیت (١٠) میں صاف صاف کہہ دیا، اگر سچائی کی طلب ہے تو قرآن کو دیکھو، اس کی موعظت سے بڑھ کر سچائی اور کون سی نشانی ہوسکتی ہے؟ اس مقام نے اور اسی طرح کے اور بے شمار مقامات نے یہ حقیقت قطعی طور پر واضح کردی ہے کہ پیغمبر اسلام نے اپنی صداقت کے لیے جس چیز پر بطور ایک نشانی کے زور دیا ہے وہ صرف قرآن ہے۔ چنانچہ سورۃ عنکبوت میں اس کی مزید وضاحت ملے گی۔