وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّضْتُم بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ أَوْ أَكْنَنتُمْ فِي أَنفُسِكُمْ ۚ عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُمْ سَتَذْكُرُونَهُنَّ وَلَٰكِن لَّا تُوَاعِدُوهُنَّ سِرًّا إِلَّا أَن تَقُولُوا قَوْلًا مَّعْرُوفًا ۚ وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّىٰ يَبْلُغَ الْكِتَابُ أَجَلَهُ ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي أَنفُسِكُمْ فَاحْذَرُوهُ ۚ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ غَفُورٌ حَلِيمٌ
اور اس میں کوئی گناہ کی بات نہیں کہ تم اشارے کنائے میں ان عورتوں کو پیغام نکاح (329) دو یا اپنے دل میں اس ارادے کو چھپائے رکھو، اللہ جانتا ہے کہ تم ان کا ذکر کرو گے، لیکن خفیہ طور پر ان سے شادی کی بات طے نہ کرلو، سوائے اس کے کہ تم کوئی اچھی بات کہو، اور عقد زواج کا عزم اس وقت تک نہ کرو، جب کہ نوشتہ اپنی مدت پوری نہ کرلے، اور جان رکھو کہ اللہ تمہارے دلوں کی بات جانتا ہے، اس لیے تم اس سے ڈرتے ہو، اور جان رکھو کہ اللہ مغفرت کرنے والا اور برد بار ہے
3۔ نکاح کے بارے میں عورت سے جو کچھ بھی نامہ و پیام کیا جائے اعلانیہ اور دستور کے مطابق ہونا چاہیے۔ چوری چھپے نہیں ہونا چاہیے کہ اس میں طرح طرح کے مفاسد ہوسکتے ہیں۔ 4۔ جب تک عدت کی مدت پوری نہ ہوجائے، نکاح کا قول و قرار نہیں کرنا چاہیے۔