سورة مريم - آیت 16
وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور آپ قرآن میں مریم (٨) کا ذکر بھی کیجئے، جب وہ اپنے گھر والوں سے دور مشرق کی جانب ایک چلی گئی۔
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (١٦) میں (مکانا شرقیا) کا مطلب یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مریم ہیکل چھوڑ کر جہاں ان کی پرورش ہوئی تھی اپنے آبائی وطن ناصرہ میں چلی گئیں، یہ یروشلم کے شمال مشرق میں واقع ہے اور باشندگان یروشلم کے لیے مشرق کا حکم رکھتا ہے۔ انجیل سے بھی اس کی تصدیق ہوتی ہے کیونکہ وہ اس معاملہ کا محل وقوع ناصرہ ہی بتلاتے ہیں۔ (لوقا : ٢٦: ١)