سورة الإسراء - آیت 73

وَإِن كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَّاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

قر قریب تھا کہ کفار مکہ آپ کو اس دعوت توحید سے بہکا دیتے (٤٤) جس کا ہم نے آپ کو بذریعہ وحی حکم دیا ہے، تاکہ اس کے بجائے آپ ہماری طرف کوئی جھوٹ منسوب کردیں، پھر تو وہ آپ کو اپنا گہرا دوست بنا لیتے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٧٣) میں فرمایا : اگر وحی الہی کی روشنی تیری رہنمائی کے لیے موجود نہ ہوتی تو وقت کی تاریکی اتنی شدید تھی کہ ممکن نہ تھا اس بے لاگ ثبات و استقامت کے ساتھ اپنی راہ چلتا رہتا۔ کام کی دشواریاں ضرور تجھے مغلوب کرلیتیں، لوگوں کی مقاومتیں ضرور تجھے تھکا دیتیں، طاقتور افراد کی منتیں اور التجائیں ضرور تجھے متوجہ کرلیتیں، طرح طرح کی مصلحتیں ضرور دامن گیر ہوجاتیں، لغزشیں ٹھوکریں قدم قدم پر نمودار ہوتیں۔ لیکن اب کوئی چیز بھی تیری راہ نہیں روک سکتی، کوئی فتنہ بھی تجھے قابو میں نہیں لاسکتا۔ یہ وحی الہی کی رہنمائی ہے۔ اور وحی الہی کی رہنمائی پر کوئی انسانی طاقت غالب نہیں آسکتی۔