سورة البقرة - آیت 179

وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اے اصحاب عقل و خرد، قصاص میں تمہارے لیے بڑی زندگی (258) ہے، شاید کہ تم، اس کی وجہ سے قتل و خونریزی سے بچتے رہو گے

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

مرنے سے پہلے پس ماندوں کے لیے اچھی وصیت کرنے کا حکم، اور اس اصولی حقیقت کی تلقین کہ : انسان موت کے بعد جو کچھ چھوڑ جاتا ہے وہ اگرچہ دوسروں کے قبضہ میں جاتا ہے لیکن مرنے سے پہلے اس کے ٹھیک ٹھیک خرچ ہونے اور عزیزوں قریبوں کو فائدہ پہنچانے کی فکر مرنے والے کی زندگی کے فرائض میں سے ہے اور اس ذمہ داری سے وہ بری الذمہ نہیں ہوسکتا۔ مرنے والے کی وصیت ایک مقدس امانت ہے۔ جو لوگ اس کے امین ہوں ان کا فرض ہے کہ بے کم و کاست اس کی تعیل کریں۔ اگر وہ لوگ جن پر وصیت کی تعمیل چھوڑ دی گئی ہے خیانت کریں تو اس کے لیے وہ خود جواب دہ ہوں گے۔ وصیت کرنے والا اور وصیت سے فائدہ اٹھانے والے جواب دہ نہیں ہوسکتے۔