سورة الرعد - آیت 38

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً ۚ وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۗ لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے آپ سے پہلے انبیاء و رسل بھیجے اور انہیں بیویاں (٣٧) اور اولاد دی، اور کسی رسول کو یہ قدرت حاصل نہیں تھی کہ وہ اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی نشانی (٣٨) لاسکے، ہر کام کا مقرر وقت لکھا ہوا ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٣٨) میں فرمایا : (لکل اجل کتاب) اس کا ایک مطلب تو وہ ہے جو ہم نے ترجمہ میں اختیار کیا ہے۔ دوسرا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہر بات کے مقررہ وقت کے لیے ایک نوشتہ ہے۔ یعنی طے شدہ میعاد ہے اور وہ اس سے پہلے ظہور میں نہیں آسکتی۔