الر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ
الر (١) یہ اس کتاب کی آیتیں ہیں جو ہر بات کو پورے طور پر بیان کرنے والی ہے۔
یہ سورت بھی ان سورتوں میں سے ہے جو اوائل دعوت میں نازل ہوئیں، اس میں اول سے لے کر آخر تک ایک ہی سرگزشت بیان کی گئی ہے اور وہ حضرت یوسف کی سرگزشت ہے۔ گزشتہ سورت میں گزر چکا ہے کہ حضرت ابراہیم کو بشارت دی گئی تھی کہ ایک لڑکا پیدا ہوگا اور پھر اس سے ایک لڑکا ہوگا اور اس کی اولاد میں خدا برکت دے گا۔ (آیت ٧١) چنانچہ حضرت اسحاق پیدا ہوئے اور ان کی اولاد میں حضرت یعقوب ہوئے، حضرت یعقوب کے بارہ لڑکے تھے : چھ لیاہ سے : روبن، شمعون، لاوی، یہوداہ، اشکار، زبلون۔ دوبلہا سے : دان، نفتالی۔ دو زلفہ سے : جد، آشر۔ دو راخل سے : یوسف بنیامین۔ یوسف اور بنیامین سب سے چھوٹے تھے، اور بنیماین کی پیدائش کے بعد ماں کا انتقال ہوگیا، پس گھرانے میں چودہ آدمی رہ گئے تھے، بارہ لڑکے، باپ اور ان کی ایک بیوی۔ تورات میں ہے کہ لیاہ اور راخل میں سخت رقابت تھی اور اس کا اثر ان کی اولاد میں بھی پوری طرح نمایاں تھا، حضرت یعقوب، حضرت یوسف کو سب سے زیادہ چہاتے تھے اور یہ بات سوتیلے بھائیوں پر بہت شاق تھی۔ (پیدائش : ٤: ٣٧) اسی لیے حضرت یعقوب نے روکا تھا کہ اپنا خواب بھائیوں سے نہ کہیو۔ تورات میں ہے کہ یوسف کی عمر سترہ برس کی تھی جب خواب کا معاملہ پیش آیا۔ (پیدائش : ٢: ٣٧)