سورة ھود - آیت 1

الر ۚ كِتَابٌ أُحْكِمَتْ آيَاتُهُ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ خَبِيرٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

الر (١) یہ ایک ایسی کتاب ہے جس کی آیتیں ٹحوس اور محکم بنائی گئی ہیں، پھر ان کی تفصیل اس کی طرف سے بیان کردی گئی ہے جو صاحب حکمت، ہر چیز کی خبر رکھنے والا ہے۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

یہ سورت بھی مکی ہے اور گو خطاب عامہ منکرین سے ہے لیکن خصوصیت کے ساتھ مشرکین عرب مخاطب ہیں۔ قرآن نے گزشتہ دعوتوں، گزشتہ قوموں اور گزشتہ ایام و وقائع کا جابجا ذکر کیا ہے اور ہر جگہ حسب مقام ایک خاص موعظت اور ایک خاص استدلال ہے، ازاں جملہ یہ سورت ہے جس میں حضرت نوح سے لے کر حضرت موسیٰ تک تمام پچھلی دعوتوں کی سرگزشتیں بیان کی گئی ہیں۔ اور معلوم ہوتا ہے کہ ترتیب بیان تاریخی ہے، یعنی جس دعوت کا ذکر جس دعوت کے بعد کیا گیا ہے وہی اس کی تاریخی جگہ ہے۔ اس موعظت میں سورۃ اعراف کے بعد سب سے بڑی سورت یہی ہے۔