سورة یونس - آیت 53

وَيَسْتَنبِئُونَكَ أَحَقٌّ هُوَ ۖ قُلْ إِي وَرَبِّي إِنَّهُ لَحَقٌّ ۖ وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور مشرکین آپ سے پوچھتے (٤١) ہیں کہ کیا آخرت کا عذاب حق ہے؟ آپ کہیے کہ ہاں میرے رب کی قسم، یہ تو بالکل حق ہے اور تم لوگ اللہ کو عاجز نہیں بنا سکتے ہو۔

تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد

آیت (٥٣) میں ان لوگوں کا قول نقل کیا ہے جو منکر و جاحد نہ تھے، مگر تصدیق میں متامل تھے، وہ جب پیغمبر اسلام کی صداقت و دیانت پر غور کرتے جو تمام قوم میں اول دن سے مسلم تھی تو ان کا دل کہتا سچے آدمی کی زبان سے جھوٹی بات نہیں نکل سکتی۔ لیکن پھر جب دیکھتے کہ ان کی دعوت ایسی باتوں کا یقین دلاتی ہے جن سے وہ اور ان کے آبا و اجداد یکسر نا آشنا رہے ہیں تو طبیعت کھلتی نہیں، شک و حیرت کی حالت میں مبتلا ہوجاتے اور پوچھنے لگتے کیا جو کچھ تم کہہ رہے فی الحقیقت ایسا ہی ہے؟ فرمایا تم کہو، جب تمہیں آج تک میری سچائی میں شبہ نہیں ہوا۔ تو آج کیوں ہورہا ہے؟ میں جو کچھ کہتا ہوں یہ حق ہے اور اس پر میرا پروردگار شاہد ہے۔