سورة الانفال - آیت 7
وَإِذْ يَعِدُكُمُ اللَّهُ إِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ أَنَّهَا لَكُمْ وَتَوَدُّونَ أَنَّ غَيْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُونُ لَكُمْ وَيُرِيدُ اللَّهُ أَن يُحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَيَقْطَعَ دَابِرَ الْكَافِرِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ دونوں (تجارتی قافلہ اور لشکر قریش) جماعتوں میں سے ایک تمہارے قبضہ میں آجائے گی، اور تم چاہتے تھے کہ تمہارے ہاتھ وہ جماعت آجائے جس سے تمہیں کانٹا نہ چبھے، اور اللہ چاہتا (4) تھا کہ اپنے احکام کے ذریعہ دین حق کو راسخ کردے اور کافروں کی جڑ کاٹ کر رکھ دے
تفسیر ترجمان القرآن - مولانا ابوالکلام آزاد
آیت (٧) میں غیرت ذات الشوکۃ، سے قافلہ والی جماعت مراد ہے۔ آیت (٦) میں اس طرف اشارہ ہے کہ اگرچہ ایک فریق نے پیغمبر اسلام کا فیصلہ مان لیا تھا مگر دل میں سخت ہراساں تھا۔ نکلا تو اس طرح ڈرتا ہوا نکلا، گویا موت کے منہ میں دھکیلا جارہا ہے۔