سورة الاعراف - آیت 29
قُلْ أَمَرَ رَبِّي بِالْقِسْطِ ۖ وَأَقِيمُوا وُجُوهَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ وَادْعُوهُ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ ۚ كَمَا بَدَأَكُمْ تَعُودُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہئے کہ میرے رب نے تو انصاف (18) (یعنی توحید) کا حکم دیا ہے، اور کہا ہے کہ تم لوگ ہر نماز کے وقت اپنے چہرے قبلہ کی طرف کرلو، اور عبادت کو اللہ کے لیے خالص کرتے رہو اسی کو پکارو، جیسا کہ اس نے تمہیں پہلی بار پیدا (19) کیا تھا (مرنے کے بعد) دوبارہ اسی حال میں لوٹا دئیے جاؤ گے
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) مقصد یہ ہے کہ اللہ انصاف وعدل کے سوا اور کسی بات کا حکم نہیں دیتا ، وہ کہتا ہے تزکیہ باطل کے لئے کوشش کرو ، اور اخلاص کے ساتھ کیونکہ تمہیں اس کے حضور میں پیش ہونا ہے اور جواب دینا ہے اپنے اعمال کا ۔