وَإِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً قَالُوا وَجَدْنَا عَلَيْهَا آبَاءَنَا وَاللَّهُ أَمَرَنَا بِهَا ۗ قُلْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ ۖ أَتَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ
اور مشرکین جب کوئی برا کام (17) (مثلاً شرک اور ننگے ہو کر طواف کعبہ) کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادوں کو ایسا ہی کرتے پایا تھا، اور اللہ نے ہمیں اسی کا حکم دیا ہے، آپ کہئے کہ اللہ برائی کا حکم نہیں دیتا ہے، کیا تم اللہ کے بارے میں ایسی باتیں کرتے ہو جن کا تمہیں کوئی علم نہیں ہے
(ف ١) اس آیت میں منکرین کا ذکر ہے کہ وہ گناہوں پر اصرار کرتے ہیں اور جب برائی کا ارتکاب کرتے ہیں تو شرماتے نہیں بلکہ وہ دلائل ڈھونڈتے ہیں اور کہتے ہیں ہمارے علماء اور راہنماؤں نے ہمیں ایسا ہی بتایا ہے اور یہ کہ خدا نے بھی یہی تلقین کی ہے یعنی بدعات و رسوم کی پیروی میں اللہ کو بطور سند و حجت کے پیش کرتے ہیں اور یہ نہیں جانتے کہ کہیں اللہ بھی فواحش کی تعلیم دے سکتا ہے ۔