سورة الانعام - آیت 113

وَلِتَصْغَىٰ إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُوا مَا هُم مُّقْتَرِفُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور (شیاطین اس لیے بھی ایسی باتیں کرتے ہیں) تاکہ جو لوگ آخرت پر ایمان (110) نہیں رکھتے، ان کے دل ان باتوں کی طرف مائل ہوں، اور انہیں پسند کرلیں، اور وہ بھی انہی گناہوں کا ارتکاب کریں جو وہ کرتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) مقصد یہ ہے کہ اپنی ذمہ داری محسوس کرنے والا شخص شیطان کے پھندے میں نہیں پھنستا ، ایسی باتوں کی طرف وہ ہوتا ہے جو نادان ہو ، اور آخرت پر ایمان نہ رکھتا ہو ، یعنی اعمال کی اہمیت سے بےپروا ہو ۔ حل لغات : قبلا : قبیل کی جمع ہے بمعنی گروہہا یا مصدر ہے ۔ زخرف القول : ملمع سازی کی یعنی ایسی بات جو بظاہر آراستہ اور بباطن خراب ہو ،