سورة الانعام - آیت 104

قَدْ جَاءَكُم بَصَائِرُ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ عَمِيَ فَعَلَيْهَا ۚ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس (دلوں کو روشن کرنے والے) دلائل (100) آچکے ہیں، تو جو کوئی ان سے بصیرت حاصل کرے گا اس کا فائدہ اسی کو ہوگا، اور جو اندھا ہوجائے گا تو اس کا نقصان اسی کو ہوگا، اور میں تمہارے اوپر نگہبان نہیں مقرر کیا گیا ہوں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بصآئر : (ف ٢) غرض یہ ہے کہ یہ واشگاف حقائق ہیں جنہیں اسلام کی صداقت اور سچائی کے ثبوت میں پیش کیا گیا ہے ، اور اگر ان دلائل کے بعد بھی جو لوگ ہدایت سے محروم رہیں انہیں چاہئے کہ اپنی کور باطنی کا ماتم کریں ۔