سورة الانعام - آیت 56
قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ ۚ قُل لَّا أَتَّبِعُ أَهْوَاءَكُمْ ۙ قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُهْتَدِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہئے کہ میں ان معبودوں کی پرستش سے روک (54) دیا گیا ہوں جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو، آپ کہئے کہ میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا، ورنہ گمراہ ہوجاؤں گا، اور ہدایت پانے والوں میں سے نہیں ہوسکوں گا
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ٢) رسول عوام کی خواہشات نفس کا احترام نہیں کرتا ، بلکہ وہ اس لئے مبعوث ہوتا ہے تاکہ قیادت کے صحیح اصولوں کے ماتحت اہوا ، وفواحش کے خلاف جہاد کرے ۔