سورة الانعام - آیت 34
وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُوا عَلَىٰ مَا كُذِّبُوا وَأُوذُوا حَتَّىٰ أَتَاهُمْ نَصْرُنَا ۚ وَلَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللَّهِ ۚ وَلَقَدْ جَاءَكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ سے پہلے بہت سے رسول جھٹلائے (37) گئے تو انہوں نے اپنی تکذیب اور ایذا پہنچائے جانے پر صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان تک آپہنچی، اور اللہ کے کلام کو کوئی بدلنے والا نہیں، اور آپ کو (گذشتہ) رسولوں کی کچھ خبریں پہنچ چکی ہیں
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) غرض یہ ہے کہ اللہ کے سچے بندوں کو تکلیفیں پہنچی ہیں ‘ اور انبیاء بالخصوص ستائے جاتے ہیں ، سب پیغمبروں کو جھٹلایا گیا ، سب کو ایذائیں دی گئیں ، اس لئے آپ صبر واستقامت سے کام لیں ، اور گھبرا نہ جائیں آخر میں نصرت واعانت یقینی وحتمی ہے ، یہ خدا کا وعدہ ہے اور خدا کے وعدوں میں کبھی تخلف نہیں ہوتا ۔