سورة الانعام - آیت 12

قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ قُل لِّلَّهِ ۚ كَتَبَ عَلَىٰ نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ ۚ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا رَيْبَ فِيهِ ۚ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آپ پوچھئے کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا (14) ہے، آپ کہہ دیجئے کہ اللہ کا ہے، اس نے رحمت (15) کو اپنے اوپر لازم کرلیا ہے، وہ بے شک تم سب کو قیامت کے دن اکٹھا (16) کرے گا، جس کے آنے میں کوئی شبہ نہیں ہے، جن لوگوں نے (ایمان و عمل کے اعتبار سے) اپنا خسارہ (17) کرلیا، وہ ایمان نہیں لائیں گے۔

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) اللہ تعالیٰ انتہا درجے کے رحیم ہیں ‘ جب تک کوئی شخص خود جہنم کا کندا بننے کی کوشش نہ کرے ، وہ بخشتے اور معاف کرتے رہیں گے ، (آیت) ” کتب علی نفسہ الحمۃ “۔ کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کی فطرت بخشش پسند ہے ، خسارہ اور گھاٹا ان لوگوں کے لئے ہے جو نعمت ایمان سے محروم ہیں ۔