سورة المآئدہ - آیت 63

لَوْلَا يَنْهَاهُمُ الرَّبَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ عَن قَوْلِهِمُ الْإِثْمَ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُوا يَصْنَعُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

ان کے اللہ والے اور ان کے علماء انہیں بری بات (86) کہنے اور حرام خوری سے کیوں نہیں روکتے ہیں، یقیناً ان کا کردار بہت برا ہے

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف2) اس آیت میں یہودیوں کے علماء کو ڈانٹ پلائی ہے کہ یہ کم بخت کیوں قوم کو جرائم پیشگی پر آمادہ کرتے ہیں ، ان کا منصب اصلاح ورہنمائی انہیں کیوں مجبور نہیں کرتا کہ وہ میدان عمل میں کودیں اور قوم میں تقوی وتورع کی روح پھونک دیں ۔ حل لغات: الْإِثْمِ: مطلقا برائی ۔ بری بات ۔