وَيَقُولُ الَّذِينَ آمَنُوا أَهَٰؤُلَاءِ الَّذِينَ أَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ ۙ إِنَّهُمْ لَمَعَكُمْ ۚ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَأَصْبَحُوا خَاسِرِينَ
اور ایمان والے کہیں گے، کیا یہی ہیں وہ لوگ جو اللہ کے نام کی بڑی شدید قسمیں کھایا کرتے تھے کہ وہ لوگ یقیناً تمہارے ساتھ ہیں، ان کے اعمال ضائع ہوگئے اور گھاٹا اٹھانے والے ہوگئے
(ف ٢) پہلی آیت سے متعلق ہے ، یعنی جب مسلمانوں کا افلاس عزت وشرف سے بدل جائے گا تو اس وقت وہ منافقین کو مخاطب کرکے از راہ تعجب وتحقیر کہیں گے کیا یہی وہ لوگ ہیں جو ایمان کا منافقانہ اظہار کرتے تھے اور آج یہ کیفیت ہے کہ تمام اعمال ضائع اور تمام کوششیں رائیگاں ہیں ۔ حل لغات : دآئرۃ : پھیر ۔ گردش گردوں ۔ اسروا : مصدر اسرار چھپانا ، ظاہر کرنا ذوات الاضداد سے ہے ، یہاں مراد چھپانا ہے ۔ جھدایمانھم : مضبوط حلف ۔