يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
اے ایمان والو ! اللہ سے درو، اور اس تک وسیلہ (48) تلاش کرو، اور اس کی راہ میں جہاد (49) کرو، تاکہ تمہیں کامیابی حاصل ہو
وسیلہ کیا ہے : (ف ٣) اس آیت میں دعوت اتقاء ہے مسلمانوں سے کہا گیا ہے کہ تم تمام کے تمام متقی اور خدا ترس بن جاؤ اور خدا کے ہاں تقرب وتزلف کے تمام وسائل ڈھونڈو اور کوشش کرو کہ تمہیں اس کے حریم قدس تک رسائی ہوجائے اور وہ تمہیں اپنا پیارا اور محبوب بنا لے ، مگر سوال یہ ہے کہ وہ وسائل وذرائع کیا ہیں جو اس بارگاہ جلال تک ہم گنہ گاروں کو پہنچا دیں اور جن کے حصول کے بعد ابدی حیات اور زندگی جاوید عطا ہو ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ ہر وہ سعی واقدام جو اعلاء حق کے لئے روبراء آئے اور بالخصوص جہاد فی سبیل اللہ کہ اس کے بعد خدا کی رضا کے دروازے از خود کھل جاتے ہیں ۔ حل لغات : مسرفون : مصدر اسراف ، زیادتی کرنا ۔ حدود جائزہ سے تجاوز کرنا ۔ الوسیلۃ : ہر وہ چیز جو تقرب میں آگے بڑھا دے یعنی تمام اعمال حسنہ ۔