سورة المآئدہ - آیت 27

وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ ابْنَيْ آدَمَ بِالْحَقِّ إِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ أَحَدِهِمَا وَلَمْ يُتَقَبَّلْ مِنَ الْآخَرِ قَالَ لَأَقْتُلَنَّكَ ۖ قَالَ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور آپ لوگوں کو آدم کے دونوں بیٹوں کا سچا واقعہ (41) سنا دیجئے، جب دونوں نے (اللہ کے لیے) نذرانہ پیش کیا، تو ان میں سے ایک کی طرف سے قبول کرلیا گیا، اور دوسرے کی طرف سے قبول نہیں کیا گیا، تو اس نے (پہلے سے) کہا کہ میں تجھے قتل کردوں گا (پہلے نے) کہا کہ اللہ صرف صاحب تقوی لوگوں کے نذرانے قبول کرتا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پہلا انتقام : (ف ١) حسد وبغض پرانا جذبہ ہے ، قابیل نے جب دیکھا کہ اس کی قربانی خدا کے حضور میں مقبول نہیں ہوئی تو مارے غصے کے بےتاب ہوگیا ، کہنے لگا میں تمہیں ضرور قتل کر دوں گا ، ہابیل نے کہا ، اگر چاہتے ہو کہ تمہاری عبادتیں اور نیازیں اللہ کے ہاں قبول ہوں تو اخلاص وتقوی پیدا کرو ۔