سورة المآئدہ - آیت 22

قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِنَّ فِيهَا قَوْمًا جَبَّارِينَ وَإِنَّا لَن نَّدْخُلَهَا حَتَّىٰ يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِن يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنَّا دَاخِلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ان لوگوں نے کہا، اے موسیٰ ! اس سرزمین میں تو ایک بڑی طاقت ور قوم ہے، اور جب تک وہ لوگ وہاں سے نہیں نکلیں گے، ہم لوگ وہاں ہرگز نہیں جائیں گے، اگر وہ وہاں سے نکل جائیں تو ہم ضرور وہاں داخل ہوں گے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٢) بنی اسرائیل چونکہ کئی سال تک غلام رہے تھے اس لئے تاب مقاومت جاتی رہی تھی ، جب انہوں نے دیکھا کہ رایما کے رہنے والے ہم سے زیادہ زور آور اور قوی ہیں تو لڑنے سے انکار کردیا ۔ بات یہ ہے کہ غلامی کے اثرات دیر تک قوموں اور نسلوں کو متالم بنائے رکھتے ہیں اور عرصہ تک احساس آزادی بیدار نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ باوجود موسیٰ (علیہ السلام) کی ترغیب وترتیب کے ان میں جرات اقدام پیدا نہیں ہوئی ۔