وَالَّذِينَ كَفَرُوا وَكَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ
اور جو لوگ کفر کی راہ اختیار کریں گے، اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے، وہ جہنمی ہوں گے
(ف ١) ان آیات کفر و ایمان کے مال کی طرف توجہ دلائی ہے کہ مومن ” اجر عظیم “ اور مغفرت وبخشش کا مستحق ہے اور کافر ومنکر دوزخ و جہنم کا ، اس لئے کہ دنیا میں مومن نے اپنے اعمال سے اور ایمان مستحکم سے ہمیشہ حصول جنت کی کوشش کی ہے اور کافر تکذیب وانکار کی وجہ سے آتشکدہ جحیم کے قریب ہوتا گیا ہے پس یہ ضرور تھا کہ آخرت میں یہ تفاوت راہ بین اور متمائز ہو ۔ بات یہ ہے کہ ایمان وعمل صالح مرد مومن میں ایک زبردست قوت حیات پیدا کردیتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی آخروی زندگی کامیابی وکامرانی سے گزرتی ہے اور کفر انکار چونکہ نام ہے مقدان عیش کے اسباب موجہ کا ، اس لئے لازما دوزخ و جہنم کی زندگی ہی کافر کے لئے سزاوار ہے ۔ حل لغات : یبسطوا الیکم : بسط اللہ یدہ کے معنی دراز دستی کے ہیں ۔