سورة النسآء - آیت 154
وَرَفَعْنَا فَوْقَهُمُ الطُّورَ بِمِيثَاقِهِمْ وَقُلْنَا لَهُمُ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُلْنَا لَهُمْ لَا تَعْدُوا فِي السَّبْتِ وَأَخَذْنَا مِنْهُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ان سے عہد و پیمان (146) لینے کے لیے ان کے سروں کے اوپر طور پہاڑ لا کھڑا کیا، اور ہم نے ان سے کہا کہ دروازہ میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو، اور ان سے کہا کہ ہفتہ کے دن حد سے تجاوز نہ کرو، اور ہم نے ان سے بہت سخت عہد لیا تھا
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
(ف ١) رفع طور کا مقصد یہ بتانا تھا کہ اگر میثاق وعہد کو ملحوظ رکھو گے تو طور کی بلندی واستقلال تمہیں عطا کیا جائے گا اور اگر انکار کرو گے تو یاد رکھو کہ باجود مادی قوت وشوکت کے ہلاک کئے جاؤ گے (تفصیل کے لئے دیکھو حواشی سورۃ بقر) سجدہ اور اعتدافی السبت کی کیفیت مفصل گزر چکی ہے ۔