سورة القدر - آیت 4

تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اس رات میں فرشتے اور جبریل روح الامین اپنے رب کے حکم سے ہر حکم لیکر اترتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: فرمایا ۔ لیلتہ القدر ، یہ فضیلت وبزرگی کی رات جس میں حق وصداقت اور نور ومعرفت کا یہی پیغام نازل ہوا ہے ۔ عبادت وزہد ، اور تقویٰ وبزرگی اور قبول وقرب کے لحاظ سے ایک ہزار مہینے کی راتوں سے بھی زیادہ بہتر ہے ۔ اس میں فرشتے اور بالخصوص حضرت جبرائیل (علیہ السلام) ہر امر خیر کو لے کر زمین کی طرف اترتے ہیں ۔ یہ رات سراپا سل امتی کی رات ہے ۔ یہ اپنی انہیں برکتوں کے ساتھ فجر تک رہتی ہے *۔ واضح رہے کہ جمہور مفسرین کی رائے میں یہ رمضان کے عشرہ آخر میں ایک رات ہے *۔