سورة النسآء - آیت 113

وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَتُهُ لَهَمَّت طَّائِفَةٌ مِّنْهُمْ أَن يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلَّا أَنفُسَهُمْ ۖ وَمَا يَضُرُّونَكَ مِن شَيْءٍ ۚ وَأَنزَلَ اللَّهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُن تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور اگر آپ پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی، تو ان کی ایک جماعت نے آپ کو گمراہ کرنے کا ارادہ کرلیا تھا، اور وہ لوگ صرف اپنے آپ کو گمراہ کرتے ہیں، اور آپ کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا پائیں گے، اور اللہ نے آپ پر کتاب و حکمت اتاری ہے، اور جو آپ نہیں جانتے تھے وہ آپ کو سکھایا ہے، اور آپ پر اللہ کا فضل بڑا تھا

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف3) مقصد یہ ہے کہ طعمہ اور اس کی جماعت چاہتی یہ تھی کہ آپ (ﷺ) خائن لوگوں کی حمایت کریں اور یہودی کو محض اس لئے کہ وہ یہودی ہے ‘ مجرم قرار دیں ، مگر اس لئے کہ آپ (ﷺ) وحی والہام اور تعلیم واکتشاف کی نعمتوں سے بہرہ وافر رکھتے تھے ، ان کے فریب سےسراسر پاک دامن رہے ۔