سورة النسآء - آیت 104

وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ ۖ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ ۖ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور دشمن کو جا لینے میں کمزوری (109) نہ دکھاؤ، اگر تمہیں تکلیف پہنچتی ہے، تو جیسے تمہیں تکلیف پہنچتی ہے انہیں بھی تکلیف پہنچتی ہے، اور تم اللہ سے اس اجر کی امید رکھتے ہو جس کی انہیں امید نہیں اور اللہ بڑا علم والا اور بڑی حکمتوں والا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ولا تھنوا : (ف ١) مقصد یہ ہے کہ مسلمان جہاد وجنگ میں دلیر اور بہادر ثابت ہو ، اس لئے کہ اس کے سامنے جو نصب العین ہے ‘ وہ زیادہ بلند اور پاکیزہ ہے ۔ کفار دنیائے دوں کے لئے لڑتے ہیں اور مسلمان اعلاء حق کے لئے ۔ مسلمان کے سامنے توقعات ویقین کا انبار ہے اور کافر عقبی کی جانب یکسر مایوس ۔