سورة النبأ - آیت 21

إِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک جہنم گھات (٦) میں ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مقام غضب ف 1: جہنم نام ہے اللہ کے مقام غضب کا ۔ یعنی جو لوگ دنیا میں اللہ کے احکام سے روگردانی کرتے ہیں ، حدود فطرت واعتدال سے تجاوز کرتے ہیں اور خواہشات کی پیروی میں منہیات کے ارتکاب سے نہیں چوکتے ۔ اللہ ان پر ناراض ہوتا ہے اور آخرت میں ان کے لئے جس مقام اور جس جگہ کو تجویز فرماتا ہے وہ مقام غضب وسخط ہے اور اس کو قرآن کی اصطلاح میں جہنم کے لفظ سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔ اس کی تعریف میں فرمایا کہ جہنم گھات کی جگہ ہے ۔ منتظر ہے کہ کب گناہ گار مخلوق آتی ہے اور اس کے پیٹ کو بھرتی ہے ۔ سرکشوں کا ٹھکانہ ہے ۔ جو لوگ توازن اور انصاف کو ملحوظ نہیں رکھتے اور اخلاق وروحانیت کی حدود طبعی کو پھاند جاتے ہیں ۔ وہ ان کی جگہ ہے *۔ حل لغات :۔ الفافا ۔ گھنے گھنے ۔ گنجان * مرصادا ۔ یا ظرف مکان ہے ۔ اس صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ جہنم گھات کی جگہ ہے ۔ اور یا مبالغہ کے لئے ہے ۔ یعنی شدت کے ساتھ منتظر * احقابا ۔ حقبہ کی جمع ہے ۔ مدت کثیر *۔