سورة القيامة - آیت 33
ثُمَّ ذَهَبَ إِلَىٰ أَهْلِهِ يَتَمَطَّىٰ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
پھر وہ اپنے بال بچوں کی طرف اکڑتا ہوا چل دیا
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) ان آیتوں میں بتایا ہے کہ جو بات آخرت میں کام آنے والی ہے وہ اعمال صالحہ ہیں ۔ اور وہ جس نے ساری عمر نافرمانی اور معصیت میں بسرکی جس نے کبھی خدا کی راہ میں کچھ نہیں دیا ۔ جس نے کبھی مسجد تک آنے کی زحمت گوارا نہیں کی بلکہ ہمیشہ روگردانی اور تکذیب سے کام لیا اور اکڑتا ہوا اپنے گھر کو چل دیتا تھا وہ آج یوم الحساب کے دن کسی رعایت کا مستحق نہیں ۔ اس پر کم بختی آنے والی ہے اور ضرور کم بختی آنے والی ہے ۔