سورة المزمل - آیت 1

يَا أَيُّهَا الْمُزَّمِّلُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اے چادر (١) اوڑھنے والے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سورۃ المزمل ف 1: المزمل کے معنے لفظ اس شخص کے بھی ہیں جو ایک بارعظیم کو اپنے کندوں پر اٹھالے ۔ اور نبوت ورسالت سے زیادہ بڑھ کر اور کون بار عظیم ہوسکتا ہے ۔ اس لئے فرمایا ۔ کہ اے وہ شخص جو نبوت کی گراں بار ذمہ داریوں کا حامل ہے ۔ اٹھ اور رات کو چندے حضور خداوندی میں قیام کر ۔ رات بھر نہیں ۔ کیونکہ تمہیں دن کو بھی دین کی نشرواشاعت کے سلسلہ میں بہت کام کرنا ہے ۔ غور فرمائیے ۔ ایسا شخص جو رات کی تاریکیوں میں جبکہ ساری کائنات سورہی ہے ۔ اپنے قلب کو نور اور روشنی سے بھررہا ہے ۔ اور اپنے پروردگار کے سامنے کھڑا ہے ۔ کیا وہ جھوٹا ہوسکتا ہے جس کے ذوق عبودیت کا تقاضا یہ ہے ۔ کہ رات بھر عبادت میں مصروف رہتا ہے ۔ اور شفقت خداوندی اس کو سخت اور شدید ریاضت سے روک دیتی ہے ۔ کیا اس کے متعلق یہ گمان بھی ہوسکتا ہے ۔ کہ یہ خدا کی طرف سے مامور نہیں ہے *۔ حل لغات :۔ توتیلا ۔ قرآن کا باداد مخارج حروف سہج سہج اور صاف صاف پڑھنا ایسا نہ ہو کہ دنیا کی محبت ذوق عبودیت پر غالب آجائے * ناشیۃ الیل ۔ شب بیداری * اشدوظا ۔ خواہشات نفس کے کچلنے میں زیادہ شدید ہے * تبطل یعنی پوری جمعیت خاطر کے ساتھ اللہ کی عبادت میں مصروف ہونا چاہیے *۔