سورة المعارج - آیت 4
تَعْرُجُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
فرشتے اور روح (٢) ( جبریل) اس کے پاس چڑھ کر جاتے ہیں ایک ایسے دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہے
تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
ف 2: ابو مسلم کے نزدیک اس آیت کے معنے یہ ہیں کہ اس میں دنیا کی عمر کی طرف اشارہ ہے ۔ یعنی فرشتوں کے ابتدائی نزول سے لے کر آخری عروج وصعود تک کا عرصہ پچاس ہزار سال ہے *۔ ف 3: غرض یہ ہے ۔ کہ یہ لوگ اس عذاب کو بعید اور مستفید قرار دیتے ہیں ۔ مگر ہم یہ سمجھتے ہیں ۔ کہ یہ بالکل قریب ہے ۔ وہ دن آنے والا ہے جب یہ آسمان تیل کی تلچھٹ جیسا سرخ ہوجائے گا ۔ پہاڑ باوجود اپنی صلابت کے رنگین اون کی طرح ہوجائیں گے ۔ اس وقت کوئی دوست کسی دوست کے کام نہیں آسکے گا *۔