وَأَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ۚ فَإِن تَوَلَّيْتُمْ فَإِنَّمَا عَلَىٰ رَسُولِنَا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ
اور لوگو ! تم اللہ کی اطاعت (١٠) کرو، اور رسول کی اطاعت کرو، اور اگر تم منہ پھیر لو گے، تو ہمارے رسول کی ذمہ داری صرف یہ ہے کہ وہ دین اسلام کو پوری صراحت کے ساتھ پہنچا دیں
(ف 1) اسلام کے نزدیک اصل شئے اللہ اور اس کے رسول (ﷺ) کی محبت ہے ۔ اور اس کے بعد جتنے رشتے اور علائق ہیں ان کی حیثیت محض ثانوی ہے ۔ اس لئے وہ یہ نہیں چاہتا کہ جنسی جذبات یا پدرانہ تعلق خاطر خدمت اسلام کے سلسلہ میں حائل ہو ۔ اسلامی نقطہ نگاہ سے بیوی کے حقوق اور بچوں کے خیالات کی رعایت اسی وقت ضروری ہے جبکہ ان کے مقصود اعلاء کلمۃ اللہ کا فریضہ ادا کرناہو ۔ اور جب یہ پاؤں کی زنجیریں اور گردن کا طوق بن جائیں تو اس وقت ان کی حیثیت دشمنوں کی سی ہے جن سے تمہیں ہوشیار اور محتاط رہنا چاہیے ۔