سورة الحشر - آیت 21

لَوْ أَنزَلْنَا هَٰذَا الْقُرْآنَ عَلَىٰ جَبَلٍ لَّرَأَيْتَهُ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْيَةِ اللَّهِ ۚ وَتِلْكَ الْأَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اگر ہم اس قرآن (١٥) کو کسی پہاڑ پر اتار دیتے، تو آپ اسے (اللہ کے حضور) جھکا ہوا اور اس کے خوف سے پھٹا ہوا پاتے، اور ہم یہ مثالیں انسانوں کے لئے اس لئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ غور وفکر کریں

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) پہاڑکی صلابت اور سختی مسلم ہے ۔ مگر قرآن کی اثر اندازی کا یہ عالم ہے کہ اگر کہیں یہ سن پاتے تو نالہ وشیون سے کلیجہ پھٹ جائے یہ تو انسانوں کی محرومی ہے کہ وہ اس عبرت آفرین کلام کو پڑھتے ہیں مگر بدستور گمراہی میں پھنسے رہتے ہیں ۔ ورنہ اس کے اثرونفوذ میں بالکل شبہ نہیں ہے ۔ حل لغات: لَوْ أَنْزَلْنَا۔ یعنی نزول کے لئے جن شرائط کا ہونا لازم ہے اگر وہ پہاڑ ایسی سخت اور بےحس چیز کے لئے بھی مہیا کردی جائیں تو تم دیکھتے کہ وہ قرآن کی ذمہ داری کو کیونکر خشوع اور خضوع کے ساتھ برداشت کرتا ہے ۔