سورة المجادلة - آیت 3
وَالَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِن نِّسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِّن قَبْلِ أَن يَتَمَاسَّا ۚ ذَٰلِكُمْ تُوعَظُونَ بِهِ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کرلیں، پھر اپنی کہی ہوئی بات سے رجوع (٣) کرنا چاہیں تو قبل اس کے کہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگانا چاہیں، ایک غلام آزاد کرنا ہوگا، مسلمانو ! تمہیں اس کی نصیحت کی جاتی ہے، اور اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: رَقَبَةٍ۔ گردن ۔ بندہ ۔ غلام آزاد کرنے کےمعنی یہ ہیں کہ اسلام اپنی فطرت کے لحاظ سے سے اسکو پسند کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ انسانوں میں کوئی شخص رقبت وعبدیت کی زنجیروں میں جکڑا ہوا نہ رہے اسی لئے وہ ایسی صورتیں پیدا کرتا ہے جس میں غلام آزاد کرنا ضروری ہو ۔