سورة النسآء - آیت 17
إِنَّمَا التَّوْبَةُ عَلَى اللَّهِ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السُّوءَ بِجَهَالَةٍ ثُمَّ يَتُوبُونَ مِن قَرِيبٍ فَأُولَٰئِكَ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اللہ کے نزدیک صرف ان لوگوں کی توبہ قبول (24) ہوتی ہے جو نادانی میں گناہ کر بیٹھتے ہیں، پھر جلد ہی توبہ کرلیتے ہیں، تو اللہ ان کی توبہ قبول کرتا ہے، اور اللہ بڑا علم والا، بڑی حکمتوں والا ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف2) فرمایا ، تائب وہ ہے جو نادانستہ گناہ کر بیٹھے اور پھر فورا ہی جان لینے کے بعد توبہ کرلے ، وہ نہیں جو عمدا توبہ کے بھروسہ پر گناہ کرے ، حدیث میں آیا ہے ، ’’التَّائِبُ مِنْ الذَّنْبِ كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ “ کے صحیح معنوں میں توبہ کرنے والا بالکل معصوم انسان کی طرح ہوجاتا ہے ۔