سورة النسآء - آیت 16
وَاللَّذَانِ يَأْتِيَانِهَا مِنكُمْ فَآذُوهُمَا ۖ فَإِن تَابَا وَأَصْلَحَا فَأَعْرِضُوا عَنْهُمَا ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِيمًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور تم میں سے جو دو افرادایسا کریں (23) تو انہیں ایذا دو، پس اگر دونوں توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں، تو ان سے اعراض کرلو، بے شک اللہ توبہ قبول کرنے والا، رحم کرنے والا ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
نفسیات اخلاق کاباریک نکتہ : (ف1) ﴿فَأَعْرِضُوا عَنْهُمَا﴾میں اخلاق کے اس دقیق نکتہ کی طرف اشارہ ہے کہ بعض دفعہ حد سے زیادہ سزا اور ملامت ذوق گناہ کو اور بھڑکا دیتی ہے ، مقصد یہ ہے کہ مجرموں کے دل میں شدید احساس پیدا کردیا جائے اور بس جب یہ پیدا ہوجائے تو انہیں زیادہ تنگ نہ کرنا چاہئے ، اس طرح وہ خود بخود رک جاتے ہیں ۔ حل لغات : آذُوهُمَا: تکلیف دو ، سزا دو ، مادہ ایذا ۔ أَعْرِضُوا: پیچھا چھوڑ دو ۔